Header Ads Widget

Burn Treatment - Part 2

 

  برن انجری اور فزیوتھراپی

برن کے مریضوں کے لیے فزیوتھراپی کی اہمیت

جلنے کے بعد سے مکمل علاج تک۔ 


skin burn treatment, best burn cream, burn cream, Burn, Scald, burn treatment, Sunburn treatment, flamazine cream


Massage & Moisture مساج کا عمل:

یہ علاج کا اہم حصہ ہے۔  جلنے سے جلد کی اوپری تہیں اتر جاتی ہیں اور جلد میں نمی کم ہو جاتی ہے۔ نتیجے میں زخم کے خراب ہونے کے ساتھ ساتھ  خارش اور بے چینی بھی ہوتی ہے۔  اکثر اوقات زخم کی اوپری تہ(سکار)سخت اور ابھر جاتی ہے۔جو جلد کی لچک میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ ایسے میں جلد کا مساج کرنا مفید رہتا ہے۔زخم کے بھرنے کے بعد بھی  مساج کا مقصد جلد کو نرم رکھنا اور سکڑنے سے روکنا ہے۔ انگوٹھے اور انگلیوں کے سروں کے دباؤ سے مساج بہتر طریقے سے ہوتا ہے۔ مساج کے لیے انگوٹھے یا انگلی کو چھوٹے  دباؤ کے ساتھ دائرے کی شکل میں گھمایا جاۓ ۔ اگر یہ مساج کھچاؤ کی ورزش کے ساتھ کیا جاۓ تو زیادہ بہتر نتیجہ دے سکتا ہے۔

Counseling & Education مرض کی آگاہی :

مریض کو اس کے مرض کے بارے میں مکمل آگاہی دی جاۓ،  بحالی کے ہرممکن علاج کی سہولت  کے بارے معلومات فراہم کی جاۓ ۔ مریضوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ انہیں علاج پر کار بند رہنے کے فوائد اور عمل نا کرنے کی صورت میں نقصانات  کے بارے میں بتایا جاۓ۔ مریض کی اجازت سے ہی ان کو اس پروگرام میں شامل کیا جانا چاہیے۔

Pressure Garments: پریشر گارمنٹس

جینیاتی  تبدیلی کی وجہ سے کئی ایسے مریض بھی ہوتے ہیں جن میں جلے ہؤے زخم اگر گہرے ہوں جنہیں مکمل بھرنے میں  21 دن سے

زیادہ وقت لگ سکتا ہوتو یہ ابھر کتے ہیں یا اپنی حد سے باہر نکل  جاتے ہیں ان کے لیے پریشر گارمنٹس  یا سلیکون شیٹ کا استعمال کیا جاتا ہے جو جلد پر مسلسل دباؤ رکھتی ہیں، یہ گارمنٹس انہیں نارمل طریقے سے بھرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ جسم کے ہر حصے کے لیے میسر ہیں۔

Splints: سپلنٹس

مسلز اور جلد کو سکڑنے سے بچانے کے لیے جلے ہوے حصہ کو مصنوعی سپورٹ دی جاتی ہے۔ یہ جوڑوں اور مسلز کو ایسی حالت میں رکھتی ہے جو انہیں اکڑاؤ سے بچاتی ہے۔ جیسے گردن کے لیے "سافٹ کالر" کا استعمال بہت عام ہے۔ سپلنٹس جسم کے مختلف حصوں کے لیے علیحدہ سے بنائے جاتے ہیں۔۔

Exercise ورزش:

وقت کے ساتھ برن کے مریض کسی حد تک حرکت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جو مریض بیڈ ریسٹ پر رہے ہوں،ایسے مریضوں کو بتدریج حرکت کی طرف واپس لایا جاتا ہے۔ سرجری کے بعد مخصوص پروگرام پر عمل کروایا جاتا ہے جس کے مطابق جلد چلنا اور وزن ڈالنا سیکھایا جاتا ہے۔  اس لیے ضروری ہے  کہ مریضوں کے لئے بنائے گئے علاج کے پروگرام  پر عمل کریں۔ اس پروگرام کی کامیابی مریض کی عمر، جلنے کی حد اور مریض کی موٹیویشن پر منحصر ہے۔

فزیوتھراپی کیوں ضروری ہے؟

فزیوتھراپی کا بنیادی مقصد  پٹھوں  کی سالمیت، دل اور پھیپھڑوں کی استعداد کو برقرار رکھنا اور اس میں اضافہ کرنا ہے۔ فزیوتھراپی سے روزمرہ کی  روٹین میں جلد واپسی ممکن ہے۔ بیڈ سے اٹھنا ، بیٹھنا، اور چلنا مریض کے ہسپتال سے جلد ڈسچارج ہونے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔

 فزیوتھراپی سے آپ کو درج ذیل فاٰئدے ہو سکتے ہیں، مثلا:

1- جوڑوں کے اکڑاؤ اور پٹھوں کی کمزوری سے بچاؤ

2- جسمانی حرکت کی صلاحیت میں اضافہ ،

3- کنٹریکچر سے بچاؤ

4- سانس میں بہتری

5-  صحت و تندرستی کا احساس

 ورزش کی اقسام:

اکثر مریض یہ سوال کرتے ہیں کہ ان  کے لیے کونسی ورزش بہتر ہے۔ درج ذیل میں کچھ ایسی 

اقسام اور انکا مختصر طریقہ بیان کیا گیا ہے جو  ان  کے لیے فاٰئدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔


  1. STRETCHING EXERCISES
  2.  AEROBICS EXERCISES
  3. STRENGTHENING EXERCISES


Stretching Exercise کھچاؤ کی ورزش

 جلد اور پٹھوں کی لچک میں اضافہ کرنا ہے،  یہ

 کنٹریکچر سے بچاؤ اور اس کے علاج میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔

طرقہ کار:

جلے ہوۓ حصے کے قریب کے جوڑوں کواس حد تک حرکت دی جاۓ جس سے جلد میں  قابل برداشت کھچاؤ پیدا ہو،اسی حالت میں 20 سیکنڈ سے لے کر 2 منٹ رہیں۔ پھر  ڈھیلا چھوڑیں اور اس عمل کو 3 بار دہرائیں۔

Aerobics Exercise ایروبکس ورزشں:

اس  ورزش کے کرنے سے مریض کا دل تیز دھڑکتا ہے۔ دل اور پھیپھڑے بہتر طریقے سے کام کرتے ہیں۔جسم پر سکون رہتا ہے۔ ایروبکس میں سب سے بہتر ورزش آپ کے لیۓ "چلنا" ہے۔  اس سے آپ زیادہ سے زیادہ فاٰئدہ اٹھا سکتے ہیں۔

طرقہ کار: ہدایات براۓ مریض

آہستہ سے چلنا شروع کریں۔

بیڈ کے گرد اور وارڈ میں چکر لگائیں۔

اگر دوڑنے والی مشین(ٹریڈمل) موجود ہو تو اس پر چلیں۔

ہر روز ورزش کے وقت میں 1 منٹ کا اضافہ کرتے جائیں۔ یہاں تک کہ 10 منٹ تک مسلسل چلنے سے بھی سانس نہ اکھڑے۔

STRENGTHENING EXERCISEs طاقت کی ورزش یعنی 

پٹھوں کی مضبوطی کے لیۓ فزیوتھراپسٹ کسی ورزشی مشین کے استعمال سے مسلز کو مضبوط بننے میں مدد دیتے  ہیں۔

خصوصی احتیاط:

ورزش کرتے ہوۓ کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔  درج ذیل میں خصوصی حالت اور ان کے لیے ضروری احتیاط کا ذکر ہے۔

Pain درد:

درد کی وجہ سے اپنی حرکت محدود نہ کریں۔ ایسے میں پریشر گارمنٹس کا استعمال آپ کے لیۓ سود مند ہو سکتا ہے۔ورزش کرتے ہوۓ درد ہو تو اپنے فزیوتھراپسٹ کو آگاہ کریں۔

Dry Skin: خشک جلد

جلد کو خشک نہ رہنے دیں۔ معالج کے مشورے سے کریم کا استعمال آپ کی جلد کو ٹوٹنے سے محفوظ رکھے گا اور ورزش کرنے میں آسانی رہے گی۔

ENVIRONMENTFOREXERCISEماحول-

ورزش کے لیے سازگار ماحول ضروری ہے،  دھوپ میں ورزش سے گریز کریں۔ متاثرہ حصہ کو ڈھانپ کر رکھیں۔ مثلابازو جلا ہو تو پورے بازو والی آستین کا استعمال کریں۔

 Open Woundsزخم :

اگر جوڑ کے قریب زخم گہرا ہو تو ورزش کرنے سے پہلے  اپنے  معا لج یا  فزیوتھیراپسٹ  کی راۓ ضرور لیں۔

جلے سے متآثرہ حصہ کے کنٹریکچر سے بچاؤ کے لیے مختلف ورزشیں اورانکا طریقہ:

جسم کے متاثرہ حصہ جہاں بھی برن انجری ہو، کے لیے چہرے، گردن کے علاوہ مختلف جوڑوں کے لیے ورزشیں بیان کی گئ ہیں۔ اپنے معا لج یا فزیوتھیراپسٹ کی ہدایات کے مطابق ورزش کا انتخاب کریں۔ یاد رہے -کھانے کے 2 گھنٹے بعد ہی ورزش کا معمول بنائیں۔

 Face چہرہ:

 چہرے پر مختلف تاثرات بنایئں –جیسے  مسکرانا ۔ حیران ہونا وغیرہ -آنکھیں  زور سے بھینچیں،اور آنکھوں کے اطراف کی جلد کا  مساج کریں۔  زیادہ سے زیادہ منہ  کھولیں، اس کے کناروں  اور قریبی جلد پر مساج کریں۔ حروف تہجی بولیں، بولتے ہوۓ  ہر حرف پر زور دیں۔  منہ میں ہوا بھریں۔ 10 سیکینڈ کے بعد باہر نکالیں۔ درج ذیل آوازیں جیسے  آآآ - ای ای ای ای -او او او او –وغیرہ زور دے کربار بار دہراٰیں۔

Neckگردن :

چہرے کے ساتھ ساتھ گردن کی جلد اور  پٹھوں کی بھی کھینچاؤ کی ورزش کریں۔ جلے ہوۓ حصہ کی مخالف سمت میں10  سے 20 سیکنڈ کے لیے کھینچاؤ ڈالیں، بیڈ کے کنارے سر رکھ کر کمر کے بل کچھ دیر کے لیے لیٹ جائیں،تا کہ گردن کے سامنے کے مسلز اور جلد میں صحیح طریقے سے کھینچاؤ  پیدا ہو سکے۔ اس حالت میں آپ کافی دیر تک رہیں۔ اس عمل کو دن میں کئی بار دہرائیں۔

 Chest سینہ:

کمر کے بل لیٹ جائیں، یا بیٹھ جائیں اور گہرے سانس کھینچیں۔ 2سے 3 سیکنڈ کے لیے سانس اندر روکیں پھر باہر نکالیں۔ اس عمل کو بار بار دہرائیں۔

Shoulder: کندھا

اپنے بازو کو تمام اطراف میں حرکت دیں۔خصوصا بغل کے گرد کی جلد کو کھینچ ڈالیں۔ اگر خود سے ممکن نہ ہو تو دوسرے ہاتھ سے سے مدد لے سکتے ہیں۔ بیڈ سے اٹھیں تو اپنے ہاتھوں کے سہارے پر بیٹھ سکتے ہیں۔

Elbows Forearmکہنی:

۔ اپنے سر کو ہاتھ لگانے کی کوشش کریں۔ زیادہ وقت اپنی کہنی سیدہی رکھیں۔ جتنی زیادہ حرکت ممکن ہو، کرتے رہیں۔

Hands& fingers ہاتھ:

ہر انگلی کو کھینچ ڈالتے ہوۓ سیدھا کریں۔ مٹھی بنا کر ہاتھ کھولتے رہیں۔ کسی ہموار سطح پررکھ کر ہاتھ کو سیدھا کرنے کی کوشش کریں۔

Burn injury, Prevention, Treatmen & Rehailitation- Importance of Physiotherapy in BURN injury by Dr. Hafiz Mudassir Riaz
hand burn Cream

 

 Knees گٹنا:

اپنی ٹانگیں سیدھی رکھیں۔ اگر ممکن نہیں تو ہر روز کھینچاؤ کو بڑھاتے ہوۓ ٹانگ سیدھی کرتے جائیں۔

Ankle: ٹخنہ

اگر چلنا ممکن نا ہو تو روزانہ کچھ دیر کے لیے کھڑے ہونا آپ کے لیے مفید ہے۔ اس کے لیے سہارے جیسا کہ بیساکھی یا فریم کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔ بیڈ پر لیٹے ہوۓ یا بیٹھے ہوۓ اپنے پاؤں کو اوپر کی طرف کریں جس سے  پنڈلی کے مسلز پر کھچاؤ آۓ۔

 

جوڑوں کی مختلف پوزیشن اور انکا طریقہ:

جلے سے متآثرہ حصہ کے کنٹریکچر سے بچاؤ کے لیے درج ذیل کالموں میں ہر جوڑ کے سامنے اس کی  پوزیشن بیان کی  گئ ہیں۔ بہتر سمجھنے کے لیے 

تصویر بھی ساتھ میں موجود ہے۔ آپ نے ہر حال میں غلط پوزیشن سے اجتناب کرنا ہےاور  صحیح پوزیشن میں رہنا ہے۔ تا کہ کنٹریکچر سے بچا جا سکے ۔



غلط پوزیشن  اور اس کا نتیجہ

درد سے آرام کی پوزیشن۔جوغلط ہے

 

جوڑ کا نام

سینے کی طرف

نیچے کوجھکی ہوئی۔  


Neck

گردن     

بازو اندر کی طرف یا جسم کے ساتھ۔ لگا ہوا

Shoulder joint کندھا

  ہاتھ سینے  یا اوپر کو اٹھا  ہو

Elbow joint

کہنی:

مٹھی بند ہو۔ انگوٹھا انگلیوں کے  ساتھ لگا ہو

Hands & Fingers

ہاتھ:

   ٹانگ اکٹھی  ہوئی ہو۔

HIP joint/ کولہا کا جوڑ

     ٹانگ اکٹھی  ہوئی ہو۔

Knee Joint

گٹنا:






 پاؤں بیڈ کی طرف جھکا ہو

Ankle

: ٹخنہ





























تصویر

صحیح حالتیں

جوڑ کا نام

نیچے  یا پیچھے کی طرف جھکی ہو -  تولیۓ کو گول کر کے کندھوں کے درمیان رکھ سکتے ہیں جس سے گردن سینے کی طرف جھکنے سے بچی رہے۔

Neckگردن :

بازو باہر کی طرف۔جسم سے  900 –  کسی تکیۓ کو جسم اور بازو درمیان رکھ سکتے ہیں۔

Shoulder joint: 

کندھا

سیدھی ہو- بازو سیدھا کر کے تکیۓ پر سکتے ہیں۔

Elbow jointکہنی:

انگوٹھا کھلا ہو۔ انگلیاں سیدھی ہوں۔

Hands & Fingers

ہاتھ:

ٹانگ سیدھی رہے۔

HIP joint/ کولہا کا جوڑ

ٹانگیںکھلی اور سیدھی ہوں-  گٹنے کے نیچے تکیۓنہ رکھیں۔

Knee joint

گٹنا:

نارمل حالت میں ہی رکھیں

Ankle

: ٹخنہ




Outcome after Burn: جلنے کے بعد

جلنے کے بعد جلد مکمل ٹھیک ہو سکتی ہے۔ اگر متاثرہ حصہ قدرتی سطح سے زیادہ ابھر جاۓ توایسے زخم کو ہائپر ٹروفک سکار کہتے ہیں۔اور اگر جلنے کی حد سے باہر نکل کر اطراف میں پھیل جاۓ تواسے کیلائیڈ کہتے ہیں۔ زخم کے بھرنے کے بعد اگر کنٹریکچر بن جائیں یاسکار سخت ہو جاۓ، جوڑوں میں حرکت کرنا آسان نہ رہے تو  ان تمام حالتوں کے لیے فزیوتھراپی میں الٹراسونک تھیراپی، ہائیڈروتھیراپی، ویکس تھراپی اور مسل سٹیمولیٹر کی سہولتیں موجود ہیں۔جن کی مدد سے جلد کی لچک میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ  جوڑوں کی حرکت اور پٹھوں کی طاقت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

ULTRASONIC THERAPYالٹراسونک تھیراپی:

مشین کی مدد سے آواز کی لہروں کو استعمال کرتے ہوۓ  زخم کو بھرنے میں مدد لی جاتی ہے۔ سکار کو نرم کرنے کے لیے الٹراسونک تھیراپی کی جاتی ہے۔  اس کے حرارتی  اثر کی وجہ سے جلد کی لچک میں بہتری ہوتی ہے۔ جس سے جوڑوں کی حرکت اور ورزش کرنے میں آسانی رہتی ہے۔

HYDROTHERAPY:ہائیڈروتھیراپی

اس کے کئی فائدے ہیں۔ اگر زخم بھرا ہوا نہ ہو تو  پانی کے گردشی بہاؤ سے زخم سے مردہ جلد کی صفائی کے علاوہ  اسے جراثیموں سے بچایا جاتا ہے۔ اس عمل کو ڈبرائڈمنٹ کہتے ہیں۔  اس کے علاوہ جلد کو نرم کرنے کے ساتھ ساتھ جوڑوں کی حرکت کو بڑھانے اور مسلز کی طاقت کو بڑھایا جاتا ہے۔ جس کے لیے متاثرہ حصہ یا مریض  کو ایک ٹب میں لٹا نے کے بعد پانی کے گردشی بہاؤ کی مزاحمت کو استعمال کرتے ہوۓ ورزش کروائی جاتی ہے۔ اس کا ہر سیشن 20 سے 30 منٹ کا ہوتا ہے  اور  ہفتے میں 3 سے 4 بارکی جاتی ہے۔

WAX THERAPYویکس تھراپی

ویکس کی حرارت کو استعمال کرتے ہوۓ جلد کی لچک  میں اضافہ کے ساتھ پٹھوں کی نرمی اور جوڑوں کی حرکت میں بہتری حاصل کی جاتی ہے۔   اس طریقہ علاج میں ویکس باتھ میں ہاتھ کو ڈالا جاتا ہےیا برش یا کپ کی مدد سے ویکس کو متاثرہ حصہ پر لگایا جاتا ہے۔پھر ڈھانپ لیا جاتا ہے اور  کچھ دیر بعد ویکس اتار لی جاتی ہے۔ یہ عمل 3 سے 5 بار دہرایا جاتا ہے۔

ELECTRICAL MSUCLE STIMULATOR:مسل سٹیمولیٹر

معمولی فریکوئینسی کی کرنٹ کے استعمال سے پٹھوں اور جوڑوں کی حرکت کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔ ایسے  تمام مریض جن کو نرو انجری ہو یا پٹھے کی سرجری کی گئی ہو، ان میں کرنٹس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ درد کے لیے بھی مختلف کرنٹس فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔جس کے لیے 20 سے 30 منٹ کا ایک سیشن ہوتا ہے۔

برن کا علاج چونکہ لمبے عرصے کے لیے چلتا ہے اسلیے صبر آزما ہوتا ہے۔مریض کو با قاعدگی سے علاج کروانا چاہیے۔ تا کہ وہ بھی معاشرے کا ایک کارآمد فرد بن کر اپنی  بہتر زندگی گزار سکے۔

 

 

مصنف:   حافظ مدثر ریاض چوہدری

        فزیوتھراپسٹ   

الائیڈ برن & ریکنسٹرکٹو سرجری سنٹر

د          الائیڈ ہسپتال – فیصل آبا