Header Ads Widget

Burn Treatment - Part 1

   

برن کے مریضوں کے لیے فزیوتھراپی کی اہمیت
جلنے کے بعد سے مکمل علاج تک۔

تعارف-

 برن انجری زخم کی ایک  قسم ہے  جو آگ کے شعلوں، بجلی، کیمیکل، گرم چیزوں، ریت،گرم مائع (دودھ، چاۓ، پانی) وغیرہ کے جلد پر گرنے سے ہوتی ہے۔جلد کے جلنے کی اصل وجہ کیمیائی تبدیلیاں ہیں جو اسکی قدرتی حالت کو بدل دیتی ہیں  جس سے  جلد کی تہیں جلنے کی شدت کے مطابق اتر جاتی ہیں۔ نتیجہ میں درد اور جلن کی وجہ سے جسم اس حد تک آزادانہ حرکت نہیں کر سکتا جیسے جلنے سے پہلے کر سکتا تھا۔ بیڈ ریسٹ سے مسلز مزید کمزور ھو سکتے ہیں۔ متاثرہ جلد کے اکڑنے کے ساتھ ساتھ جوڑوں کی حرکت میں مشکل ہو سکتی ہے، روز مرہ کے کام جیسے کھانا پینا چلنا نہانا وغیرہ سر انجام دینا آسان نہیں رہتا، جس سے جسم کے علاوہ ذہن پر بھی اچھا اثر نہیں پڑتا اور یہ سب عوامل مریض کی مکمل بحالی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

مکمل بحالی کا جامع پروگرام مریض کی تکلیف کو کم کرنے اور جسمانی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ترتیب دیا جاتا ہے۔ ایک ٹیم کی صورت میں آپ کے ڈاکٹر، پلاسٹک سرجن،  نرس، فزیوتھراپسٹ اور کلینیکل سائیکالوجسٹ کے علاوہ سپورٹنگ سٹاف اس پروگرام میں حصہ لیتے ہیں۔ ان سب کی انتھک محنت کے ساتھ ساتھ مریض کو یقین دہانی کروانا اور بحالی کے کام  میں ہمت کے ساتھ عمل کرنے میں مدد کرنا اور متاثرہ فرد کے گھر والوں کو بھی اس عمل میں شامل کرنا مکمل علاج کا اہم حصہ ہے۔ بحالی کا عمل جتنا جلد ممکن ہو شروع کرنا چاہیے تا کہ مریض کے باقی ماندہ مسلز (پٹھوں) اور جوڑوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ زیادہ جلے ہوۓ مریضوں کے لیے یہ عرصہ زیادہ درکار ہوتا ہے۔

یاد رکھیے- کل- دیر بھی ہو سکتی ہے۔ اگر مریض فزیوتھراپی کی اہمیت  نا جانتے ہوۓ،  درد کی وجہ سے یا کسی بھی وجہ سے  حصہ نہیں لے  اور ورزش نہ کرنے  کا عذر کرے تو مستقبل میں اس کا نتیجہ جلد، جوڑوں اور پٹھوں کے اکڑاؤ کی صورت میں  ہی  نکلتا ہے۔

burn treatment, burn, Best burn cream, Physiotherapy, Electrical burn, Chemical burn, flame burn, scald burn
Burn Injury & prevention, Physiotherapy


جلنے کے بعد ابتدائی طبی امداد:

جلنے کے فوراًبعد ابتدائی طبی امداد بہت ضروری ہے جو مستقبل میں صحت مند جلد کی ضامن ہے۔اگر کوئی جل رہا ہو تو سب سے پہلے اپنی حفاظت کرتے ہوۓ جلنے کے عمل کو روکیں۔ مثلا-اگر بجلی سے جل رہا ہو تو مین سوئچ بند کریں۔ آگ سے جل رہا ہو تو آگ بھجانے والے آلات کااستعمال کریں، اگر موجود نہ ہوں تو اسے کسی ایسے کپڑے سے ڈھانپیں جس میں جسم سے جڑنے کی صلاحیت نہ ہو، متاثرہ فرد کو زمین پر لٹا دیں، کروٹ بدلتے رہیں یہاں  تک کہ آگ بجھ جاۓ۔اگر کیمیکل جیسے تیزاب وغیرہ سے جل رہا تو جلد سے کیمیکل کو پانی کی مدد سے صاف کریں۔

burn treatment, burn, Best burn cream, Physiotherapy, Electrical burn, Chemical burn, flame burn, scald burn
burn treatment


اجلنے کے بعد متاثرہ حصہ کو کم از کم 20 منٹ تک صاف پانی کی مدد سے ٹھنڈا کریں یا پھر جب تک جلن اور درد کا احساس ختم نہ ہو جاۓ۔اس کے لیے برف یا ٹھنڈے پانی کااستعمال ہر گز نہ کریں۔ جلے ہوۓ حصہ سے کپڑے  یا زیور اتار  دیں۔ مریض کی حالت کے مطابق اسے طبی امداد دیں۔اگر جلنا بجلی یا کیمیکل سے ہو یا چہرہ، گردن اور حساس حصہ جل جاۓ  یا جلا ہوا حصہ متاثرہ فرد  کی مٹھی  کے سائز سے زیادہ ہو تو  ہسپتال کی سرجیکل ایمرجنسی میں ضرور داخل کروائیں۔

جلنے کے بعد اگر صحیح طریقے سے زخم کا خیال رکھا جاۓ تو جلد 3 ہفتوں میں مکمل ٹھیک ہو سکتی ہے جس کی علامات میں زخم کا بھرنا ، سوجن کا کم ہونا وغیرہ شامل ہے۔ وگرنہ سوجن، درد کا ہونا اور زخم کی سخت سطح  پیچیدگی کا باعث بن سکتی ہے۔

جلنے سے متاثرہ مریضوں کے علاج میں دستیاب سہولتیں اور انکی اہمیت:

1۔ ڈریسنگ

2۔ سرجری

3۔  دوائی

4۔خوراک

5۔ مریض کی پوزیشن

6۔ ورزش

7۔ مساج

8۔ پریشر گارمنٹس

9۔ سپلنٹس

10۔ مرض کی آگاہی

Surgeryسرجری:

زخم کی حالت کے پیش نظر پلاسٹک سرجن  گرافٹ یا فلیپ کا استعمال کرسکتے ہیں۔ جس میں عمومی طور پر  مریض ہی کے جسم سے مشین کی مدد سے  جلد کے ایک حصہ کو لے کر جلی ہوئی جگہ پر لگایا جاتا ہے۔ اگر جلد کی مختلف تہیں مکمل لگائی جائیں تو اس عمل کو  فل تھکنس گرافٹ کا استعمال کہتے ہیں۔ اگر کچھ تہوں کو مشین سے گزار کر لگایا جاۓ تو اس جلد کو سپلٹ تھکنس گرافٹ کہتے ہیں۔گرافٹ لینے کے لیے عمومی طور پر ٹانگ یا بازو کا انتخاب کیا جاتا ہے۔  اگر جلد کی تمام تہیں بمعہ خون کی نالی کے متاثرہ جگہ پر  لگائی جائیں تو اس عمل کو فلیپ لگانا کہتے ہیں۔سرجری  کے لیے زخم کا صحت مند ہونا ضروری ہے، سرجری کے لیے متاثرہ حصہ کو تیار کیا جاتا ہے۔ خون میں  کمی یا  اگر انفیکشن ہو تو سرجری نہیں کی جا سکتی۔

Dressingڈریسنگ:

یہ برن کے علاج میں خاص اہمیت رکھتی ہے۔ اس کے لیے آپ کے سرجن ہی فیصلہ کرتے ہیں کہ زخم کو کھلا رکھنا ہے یا ڈھانپنا ہے۔ زخم کو بھرنے میں مدد دینے اور خشک ہونے سے بچانے کے لیے کریم کا بھی استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ ڈریسنگ روزانہ کی بنیاد پر بدلی جاتی ہے۔


MEDICINE دوائی:

 جلن کی وجہ سے اکثر مریض تکلیف میں رہتے ہیں۔ ان کی حالت کے مطابق اگر ضرورت ہو تو ورزش سے پہلے درد کے علاج کے لیے دوائی دی جا سکتی ہے۔

Nutritionخوراک:

جلنے سے جسم میں کیمائی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ جسم کا میٹابولک ریٹ بڑھ جاتا ہے، جس کے لیے مریض کو نشاستہ دار غذا استعمال کروائی جاتی ہے جیسے گوشت، انڈہ، دودھ، دہی، پھل وغیرہ۔ تا کہ جسم کی ضرورت پوری ہو سکے اور زخم کو بھرنے کے لیے مطلوبہ اجزاء میسر ہوں۔

Positioningمریض کی پوزیشن:

برن کے مریض درد کے خوف کی وجہ سے  خود کو بیڈ تک محدود رکھتے ہیں۔ ایسے  مریضوں کے لیے بیڈ پر مخصوص پوزیشن ترتیب دی گئی ہیں تا کہ جلے ہوۓ حصے پر دباؤ کم سے کم ہو۔

یہ پوزیشن نا صرف کنٹریکچر(اکڑاؤ) سے بچاتی ہے بلکہ اس کا مقصد سوجن کوبھی کم کرنا ہے اور پریشر کی وجہ سے ہونے والے زخم سے بھی محفوظ رکھتی ہیں۔اس مقصد کے لیے مریض  کی پوزیشن ہر 2 گھنٹے بعد بدلی جاتی ہے۔ یہ عمل مریض کے ہسپتال داخل ہونے کے وقت سے شروع ہو جاتا ہے۔مثال کے طور پر ایسے مریض جن کی کمر پر جلنے سے زخم بن جا تے ہیں ان کو پیٹ کے بل لٹایا جاتا ہے۔

وہ مریض جن کا چہرہ جلا ہو ان کو بیڈ کے سہارے بٹھایا جاتا ہے تا کہ  سر، چہرے اور سینے کی سوجن کم ہو۔ جبکے بازو اور ٹانگوں کی سوجن کے لیے بھی الگ سے  پوزیشن  سیکھائی جاتی ہیں۔